0

لوک سبھا انتخابات 2024کا ایک دلچسپ پہلو:جموں و کشمیر میں 68 فیصد امیدواروںکوNOTAکے ہاتھوں شکست

34778 ووٹروں کی رائے:اوپر میں سے کوئی نہیں

سری نگر :۶،جون: جے کے این ایس : لوک سبھا انتخابات 2024مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن آف انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق، جموں و کشمیر کی 5 لوک سبھا سیٹوں پر میدان میں موجود کل 100 امیدواروں میں سے68فیصد نے مندرجہ بالا میں سے کوئی نہیں (NOTA) کوملے ووٹوں سے کم ووٹ حاصل کئے۔جے کے این ایس کے مطابق پانچ مراحل میں پانچ پارلیمانی نشستوں کیلئے ہونے والی ووٹنگ کے دوران مجموعی طور پر، 34ہزار778 ووٹروں نےNOTA کا بٹن دبایا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ووٹروں کی جانب سے پارٹی ٹکٹ یا بطور آزاد امیدوارانتخابات میں شامل افراد کو مسترد کر دیا گیا ہے۔NOTAکوسب سے زیادہ 12ہزار938 ووٹ جموں خطے کے ادھم پور حلقہ میں ملے، یہ سیٹ بی جے پی امیدوار جتیندر سنگھ نے برقرار رکھی۔ادھم پور سے11 دیگر امیدوار میدان میں تھے، اور NOTA نے ان میں سے9سے زیادہ ووٹ حاصلکئے۔پڑوسی جموں سیٹ پر4645 ووٹروں نےNOTA کا بٹن دبایا، جو کہ 18 امیدواروں کے انفرادی طور پر حاصل کئے گئے ووٹوں سے زیادہ ہے۔ اس سیٹ سے22 امیدوار میدان میں تھے ،اوریہ نشست بی جے پی کے جگل کشور نے برقرار رکھی ہے۔لوک سبھا نشست سری نگرپر ںةٹٓ کے ووٹوں کی تعداد 5998تھی۔ اس حلقے سے24 امیدوار میدان میں تھے اور ان میں سے بیشتر یعنی18 نےNOTA سے کم ووٹ حاصل کیے۔اننت ناگ ،راجوری لوک سبھا حلقہ میں6223 ووٹروں نےNOTAکی حمایت کی۔ اس سیٹ سے 20 امیدوار میدان میں تھے، اور ان میں سے9 نے NOTA سے کم ووٹ حاصل کیے۔لوک سبھا سیٹ بارہمولہ پر 4984ووٹروں نےNOTA کے آپشن کا استعمال کیا۔22 امیدوار میدان میں تھے اور ان میں سے14 کوNOTAسے کم ووٹ ملے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق اس طرح، کل100اُمیدواروں میں سے، 68 امیدواروں نے NOTA سے کم ووٹ حاصل کیے ہیں۔ادھر لداخ حلقے میں 912ووٹروںنے NOTAپر مہر ثبت کی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں