0

نئے قوانین کامیاب ہوں گے اگر ہم بطور شہری اُنہیں اپنا لیں:چیف جسٹس

سری نگر:۰۲، اپریل: جے کے این ایس : نئے فوجداری انصاف کے قوانین کے نفاذ کو معاشرے کےلئے ایک اہم لمحے کے طور پر سراہتے ہوئے، چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے ہفتے کے روز کہا کہ ہندوستان اپنے فوجداری انصاف کے نظام کی ایک اہم تبدیلی کےلئے تیار ہے۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق نئی دہلی میں ’فوجداری انصاف کے نظام کے نظم و نسق میں ہندوستان کا ترقی پسند راستہ‘کے موضوع پر ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ نئے قوانین کامیاب ہوں گے اگر ہم بطور شہری اُنہیں اپنا لیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ نئے نافذ کردہ قوانین نے فوجداری انصاف سے متعلق ہندوستان کے قانونی ڈھانچے کو ایک نئے دور میں تبدیل کر دیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ متاثرین کے مفادات کے تحفظ اور جرائم کی تفتیش اور قانونی کارروائی کو موثر طریقے سے انجام دینے کےلئے بہت ضروری اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں۔موصوف چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ذریعہ ان قوانین کا نفاذ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ ہندوستان بدل رہا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے، اور موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اسے نئے قانونی آلات کی ضرورت ہے۔کانفرنس میں مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال، اٹارنی جنرل آر وینکٹرامانی اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا بھی موجود تھے۔ملک کے فوجداری انصاف کے نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کےلئے نئے نافذکئے گئے قوانین ’ بھارتیہ نیا سنہتا، بھارتیہ شہری تحفظ سنہتا اور بھارتیہ ساکشیہ ایکٹ‘ یکم جولائی2024 سے نافذ العمل ہوں گے۔تاہم، گاڑیوں کے ڈرائیوروں کی طرف سے ہٹ اینڈ رن کے معاملات سے متعلق شق کو فوری طور پر نافذ نہیں کیا جائے گا۔تینوں قوانین کو گزشتہ سال 21 دسمبر کو پارلیمنٹ سے منظوری ملی تھی اور صدر دروپدی مرمو نے 25 دسمبر کو اپنی منظوری دے دی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں