0

پی ڈی پی نے کیا پارلیمانی انتخابات کا منشور جاری ، اس بار سیلف رول غائب

5 اگست 2019 کے بعد جموں وکشمیر میں ہوئی تبدیلیوں کو بحال کرنے کا وعدہ
رُکن پارلیمان کے فنڈز کو جموں کشمیر میں تعمیراتی کاموں پر خرچ کرنے کی یقین دہانی
سری نگر:۰۲، اپریل: جے کے این ایس : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اورپارلیمانی حلقہ اننت ناگ ،راجوری کیلئے پارٹی اُمیدوارمحبوبہ مفتینے لوک سبھا انتخابات2024 کے حوالے سے گزشتہ روز پارٹی کا منشور جاری کیا ۔ پارٹی کشمیر کی 3 پارلیمانی نشستوں سے انتخابات لڑ رہی ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے جمعہ کے روز پارلیمانی انتخابات کے لئے اپنا انتخابی منشور جاری کردیا، جس میں انہوں نے5 اگست2019 کے بعدجموں و کشمیر میں ہوئی تبدیلیوں کو بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ تاہم اس منشورمیں پی ڈی پی کے بنیادی نعرے سیلف رول کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔منشور کو جاری کرتے ہوئے پی ڈی پی صدرا ور اننت ناگ،راجوری لوک سبھا سیٹ کیلئے امیدوار محبوبہ مفتی نے کہا دفعہ370 کی منسوخی کے بعد جموںو کشمیر میں ہوئی قانونی، انتظامیہ تبدیلیوں کے متعلق وضاحت کی اور ان کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز اٹھانے پر زور دیا، اگر انتخابات میں ان کی جماعت کے امیدواروں کی کامیابی ہوگی۔اس منشور میں رکن پارلیمنٹ کے فنڈز کو جموں کشمیر میں تعمیراتی کاموں پر خرچ کرنے کے وعدے کے علاوہ اسکولوں کی ترقی اور نوجوانوں وخواتین کو بااختیار بنانے کی بات کہی گئی ہے۔پی ڈی پی کے جاری کردہ منشورمیں سیلف رول کا کوئی ذکر نہیں ہے، لیکن بھارت پاک کے مابین مذاکرات اور لائن آف کنٹرول پر قدیمی و تجارتی راستوں کو کھولنے کا ذکر ہے۔غور طلب ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی وادی کشمیر کی 3 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات لڑ رہی ہے، جس میں پارٹی صدر محبوبہ مفتی اننت ناگ,راجوری سے، وحید الرحمان پرہ سرینگرپارلیمانی نشست اور سابق راجیہ سبھا ممبر فیاض میر بارہمولہ سیٹ سے انتخابات لڑ رہے ہیں۔ان کا مقابلہ نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف، عمر عبداللہ اور آغا روح اللہ کےخلاف ہے۔ اگرچہ یہ دونوں جماعتیں گزشتہ5 برس سے پیپلز الائنس فار گ ±پکار ڈیکلریشن کے بنیادی ممبران رہےں، لیکن پارلیمانی انتخابات کا بغل بجتے ہی دونوں جماعتیں ایک دوسرے کےخلاف صف آراءہوئیں اور اب میدان میں آمنے سامنے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں