0

کشمیر میں عید الفطرکے روح پرور اجتماعات، سب سے بڑی تقریب درگاہ حضرت بل میں منعقد

سری نگر،10اپریل(یو این آئی)وادی کشمیر میں بدھ کے روز عید الفطر کی تقریب سعید انتہائی مذہبی جو ش خروش اور تزک و احتشام کے ساتھ منائی گئی۔
وادی کشمیر میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوا جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے نماز عید ادا کی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق عید الفطر یا چھوٹی عید کے سلسلے میں وادی کے طول و عرض کی مساجد ، عید گاہوں اور امام بارگاہوں میں عیدین کی دوگانہ نماز کے روح پرور اجتماعات منعقد ہوئے۔
عید الفطر کے ان روح پرور اجتماعات میں وادی میں مکمل امن و امان کی بحالی، ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔وادی کشمیر میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع شہر ہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوا جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے نماز عید ادا کی۔
وادی میں نماز عیدین کے اجتماعات میں خطبا و علمائے کرام نے عید الفطر کی اہمیت، فضلیت بیان کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی پر زور دیاگیا۔دریں اثنا انتظامیہ نے تاریخی جامع مسجد سری نگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
انجمن اوقاف جامع مسجد نے عید الفطر کے عظیم اور مذہبی نوعیت کے حامل موقعہ پر ایک بارپھر کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ مرکزی جامع مسجد سرینگر کو بند کرنے اور میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو ان کی رہائش گاہ میں نظر بند کرکے انکی منصبی اور مذہبی فرائض کی ادائیگی پر قدغن عائد کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس طرح کی کارروائیوں کو مذہبی آزادی سلب کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ آج علی الصبح نمازفجر کے بعد ریاستی انتظامیہ نے جامع مسجد کے تمام دروازے بند کردئے اور انہیں مطلع کیا کہ آج 9:30 صبح ہونے والی عید الفطر کی نماز جامع مسجد میں ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے اور اس دوران میرواعظ کو آج علی الصبح دوبارہ گھر میں نظر بند کرکے انہیں اس ہفتے مسلسل تیسری بار بڑے مذہبی اجتماعات میں شرکت سے روکا گیا۔
اس سے قبل بھی جمعتہ الوداع اور شب قدر کے مبارک مواقع پر بھی میرواعظ کو ان مذہبی اجتماعات میں شرکت سے روکا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ریاستی انتظامیہ کے اس طرح کے غیر منصفانہ اور غیر جمہوری اقدامات سے لوگوں میں کافی مایوسی اور پریشانی پیدا ہوئی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ہماری مذہبی آزادی اور مذہبی عبادات پر پابندی عائد کئے جانے سے نہ صرف یہاں کے عوام میں شدید مایوسی پیدا ہوئی ہے بلکہ اس طرح کے اقدامات کشمیر کی اس سب سے بڑی عبادتگاہ سے وابستہ لاکھوں لوگوں کے جذبات کو بھی شدید طور مجروح کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ انجمن اوقا ف ریاستی انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور انتظامیہ پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ یہاں کے عوام کی مذہبی آزادی کا احترام کیا جانا چاہئے اور انہیں آزادانہ طور اپنے دینی عبادات انجام دینے کی آزدی میسر ہونی چاہئے۔سٹی رپورٹر کے مطابق تاریخی جامع مسجد سری نگر کو چھوڑ کر شہر کے زیارت گاہوں اور خانقاہوں میں بھی نماز عید کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے۔پیران پیر حضرت شیخ سعید عبدالقادر جیلانی(رح) کے آستانہ عالیہ واقع خانیار اور سرائے بالا بھی میں عید الفطر کے موقع پر نماز عید کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ زیارت حضرت سلطان العارفین شیخ حمزہ مخدومی (رح) واقع کوہ ماران سری نگر اور خانقاہ معلیٰ میں بھی فرزندان توحید کی ایک بڑی تعداد نے نماز عید ادا کرنے کے بعد وادی کے امن و آشتی کے لئے دعا کی۔ زیارت شریف نقشبند صاحب (رح) خواجہ بازار نوہٹہ میں بھی عید الفطر کے موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد نے نماز عید میں شرکت کی۔ آثار شریف شہری کلاشپورہ، جناب صاحب صورہ اور سری نگر کے مضافاتی علاقوں میں بھی نمازعید کے بڑے بڑے اجتماعات میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے بعض دیہی و دور دراز علاقوں میں بھی نماز فجر کے بعد نماز عید کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔نامہ نگار نے بتایا کہ شمالی ، جنوبی اور وسطی کشمیر میں نماز عید کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
وسطی ضلع بڈگام سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ زیارت علمدار کشمیر(رح) چرار شریف میں نماز عید کا بڑا اجتماع منعقد ہوا جس میں دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے شرکت کی۔اسی طرح کا اجتماع زیارت حضرت سلطان علی عالی بلخی(رح) پکھر پورہ میں بھی منعقد ہوا۔
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، پلوامہ، شوپیاں اور کولگام میں بھی عید گاہوں میں لوگوں کی بھاری تعداد نے نماز عید ادا کی جس دوران رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔
شمالی کشمیر سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ بارہ مولہ ، سوپور، کپواڑہ ، ہندواڑہ ، پٹن ، نائد کھائی، سمبل سونہ واری، حاجن، بانڈی پورہ میں بھی بدھ کے روز نماز عید کی تقریبات میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
علاوہ ازیں جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے لوگوں کو عیدالفطر کی مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ مقدس تہوار جموں وکشمیر میں امن، ترقی، خوشحالی اور خوشیوں کا نوید لیکر آئے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں