0

کشمیر میں کچھ سیاسی جماعتیں گذشتہ 75 برسوں سے مذہب کا سہارا لے رہی ہیں: غلام نبی آزاد

سری نگر، 23 مئی (یو این آئی) ڈیموکریٹک پروگرسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے چیئرمین غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ کشمیر میں کچھ سیاسی جماعتیں گذشتہ 75 برسوں سے مذہب کا سہارا لے کر ہی الیکشن لڑرہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح آج الیکشن میں پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے تو اس سے لگتا ہے آئیندہ کوئی ایماندار سیاست داں الیکشن ہی نہیں لڑے گا۔
موصوف چیئرمین نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ایک انتخابی ریلی کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘جن کو اپنی کرسیاں خطرے میں لگتی ہیں تو وہ مذہب کا سہارا لیتے ہیں قومی سطح پر بھی کچھ پارٹیاں ایسا کرتی ہیں اور کشمیر میں تو کچھ پارٹیاں گذشتہ 75 برسوں سے مذہب کا ہی سہارا لے رہی ہیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘جب میں نے 1980 میں الیکشن لڑا تھا تو کل 50 ہزار روپیے خرچ ہوئے تھے لیکن آج جس طرح الیکشن میں پیسے لگائے جاتے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ آئیندہ کوئی ایماندار سیاست داں حصہ نہیں لے سکتا ہے’۔
آدتیہ ناتھ یوگی کے اذان کے متعلق بیان کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا: ‘جب تک قیامت آئے گی تب تک اذان ہے’۔انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر پر سینکڑوں سال بیرونی حکمرانوں نے حکومت کی ہے ان میں سے ایک حکمران نے 21 برسوں تک اذان پر پابندی لگائی اور اس کے جانے کے بعد پھر مسجدوں میں اذان دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا جو جاری ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ایسے حکمران زیادہ دیر تک نہیں رہتے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے مسٹر آزاد نے کہا کہ اس لوک سبھا سیٹ کے لئے بھی شمالی کشمیر کی لوک سبھا سیٹ کی طرح اچھی ووٹنگ ہونی چاہئے۔انہوں نے لوگوں سے کم سے کم 70 سے 75 فیصد ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں