0

کشمیر وادی میں تمباکو نوشی کا چلن :نوجوان لڑکے اورلڑکیاں بھی لت کی شکار

سگریٹ کیساتھ ساتھ بغیردھوئیں والی تمباکو مصنوعات کے استعمال میں تیزی سے اضافہ
31مئی2024: انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن:مرکزی خیالیہ ’بچوں کو تمباکو صنعت کی مداخلت سے بچانا‘ہے
سری نگر :۷۲،مئی:جے کے این ایس : COTPAایکٹ 2003کے تحت عوامی مقامات اور تعلیمی اداروں کے آس پاس سگریٹ نوشی اور فروشی پرپابندی عائد ہونے کے بعدسے حالیہ کچھ برسوں کے دوران کشمیر میں تمباکو نوشی کے پھیلاو ¿ میں تقریباًایک فیصد کمی آئی ہے لیکن یہ خطہ ارض اب بھی تمباکو کے استعمال میں ملک میں چھٹے نمبر پر ہے۔اس دوران 31مئی 2024کو منائے جانے والے انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن کا مرکزی خیالیہ یا تھیم ”بچوں کو تمباکو کی صنعت کی مداخلت سے بچانا“ہے ،مقرر کیاگیا ہے،اوراس مرکزی خیالیہ نوجوانوں کو نقصان دہ تمباکو کی مصنوعات سے نشانہ بنانے کے خاتمے کی وکالت پر مرکوز ہے۔جے کے این ایس کے مطابق گلوبل ایڈلٹ ٹوبیکو سروے (GATS) کی جانب سے گزشتہ برس جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایاگیاہے کشمیر میں دھوئیں کے بغیر تمباکو کے استعمال کا پھیلاو ¿ قومی اوسط یعنی4,3فیصد سے کم ہے،تاہم مجموعی طور پر، پچھلے سروے کے بعد کشمیر میں سگریٹ نوشی اور دھوئیں کے بغیر تمباکو مصنوعات کے استعمال میں2.9 فیصد کمی آئی ہے۔اس کے علاوہ کشمیر میں اس وقت20.8 فیصد بالغ افراد تمباکو نوشی کرتے ہیں۔یہ قومی اوسط 24.1 فیصد سے کم ہے لیکن ہماچل پردیش (7.6 فیصد) اور کیرالہ (114.1 فیصد) جیسے ملک کے دیگر حصوں میں اوسط سے زیادہ ہے۔تمباکو کے استعمال میں کمی کے باوجود،GATS سروے2022 کے اعداد و شمار بھی کچھ تشویشناک اعدادوشمار کو ظاہر کرتے ہیں۔اس کے اعداد و شمار کے مطابق کشمیر میں 23.7 فیصد بالغ افراد تمباکو نوشی اور بغیر دھوئیں والے تمباکو کا استعمال کر رہے ہیں،جو قومی اوسط20.9 فیصد سے زیادہ ہے۔مزید برآں، اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کشمیر میں خواتین کے مقابلے مردوں میں تمباکو کا استعمال زیادہ عام ہے۔کشمیرمیں32.1 فیصد مرد تمباکو نوشی کرتے ہیں، جبکہ 11.1 فیصد خواتین تمباکو یا سگریٹ نوشی کی عادی ہیں۔اسی طرح کشمیر وادی میں6.7 فیصد مرد اور2.3فیصدخواتین بغیر دھوئیں کے تمباکو کا استعمال کرتے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار 2022کے مطابق کپواڑہ میں تمباکو کا استعمال سب سے زیادہ 56.6 فیصد ہے جبکہ سری نگر میں سب سے کم38.4 فیصد ہے۔اس کے علاوہ شوپیاں میں تمباکو کے استعمال کا پھیلاو ¿ 52 فیصد، پلوامہ میں44.5 فیصد، بڈگام میں48.3 فیصد، گاندربل میں42.6 فیصد، بارہمولہ میں41.2 فیصد، بانڈی پورہ میں49.2 فیصد، اور اننت ناگ میں 49.9 فیصد ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ کچھ برس یاایک دہائی کے لگ بھگ پہلے تک کشمیرکے دیہی علاقوںمیں تمباکو(حقہ ) اور شہروں اور قصبہ جات میں سگریٹ نوشی کی جاتی تھی لیکن اب پورے کشمیرمیں ہزاروں یا لاکھوں لوگ بغیر دھوئیں والی مختلف قسم کی تمباکو مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں