0

10برسوںمیں جوکچھ کیا،وہ صرف ’ٹریلر‘تھا ،ابھی اصل ’فلم ‘باقی ہے: وزیر اعظم نریندر مودی

ہندوستان کو کمزور سمجھاجاتاتھا ،اب ملک ایک عالمی لیڈرہے
ہم پانچویں سب سے بڑی عالمی معیشت ہیں،تیسری بڑی معیشت بننے سے کوئی روک نہیں سکتا
سری نگر:۴ ،اپریل:جے کے این ایس : وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 10 برسوں میں ان کی قیادت میں حکمرانی کی ستائش کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران جو کچھ ہوا وہ صرف ایک’ٹریلر‘تھا۔ انہوںنے کہاکہ اگر وہ تیسری، سیدھی مدت کے لئے عہدے پر منتخب ہو جاتے ہیں تو اور بھی بہت کچھ ہو گا۔جے کے این ایس کے مطابق جمعرات کو بہار کے علاقے جموئی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ بی جے پی اور این ڈی اے کے حق میں بازگشت نہ صرف پورے بہار میں ہوا بلکہ ملک کے کونے کونے میں بھی سنائی دے رہی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں جو کچھ ہوا وہ صرف ایک ٹریلر ہے، کیونکہ ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ ملک کو آگے لے جانے کے لیے ہم سب کو اکٹھا ہونا ہوگا۔حزب اختلاف کے اتھاد انڈیا بلاک کوہدف تنقیدبناتے ہوئے کہا جب مرکز میں ’گھمنڈیا اتحاد ‘کے شراکت دار اقتدار میں تھے، ہماری پٹریوں پر چلنے والی ٹرینیں سب سے زیادہ خراب تھیں۔ اب بہار کے لوگ وندے بھارت میں سفر کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے اپوزیشن بلاک کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ریلوے میں غریبوں کو نوکری دینے کے نام پر زمینیں ہڑپ کرنے والے بہار کے لوگوں کا کبھی بھلا نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ مرکز میں اپوزیشن کی حکومت کے دوران ہندوستان کو دنیا کی نظروں میں ’کمزور‘سمجھا جاتا تھا لیکن اب یہ ملک عالمی لیڈر ہے۔انہوںنے کہاکہ کانگریس اور آر جے ڈی نے اپنے دور حکومت میں دنیا کے سامنے ملک کی شبیہ کو خراب کیا۔ بی جے پی اور این ڈی اے ایک ہی مقصد کی سمت کام کر رہے ہیں، جو کہ ایک ’وکِسِٹ بھارت‘ (ایک ترقی یافتہ ہندوستان) اور ایک خوشحال بہار کی تعمیر ہے۔ وزیراعظم کاعوام سے مخاطب ہوکرکہناتھاکہ آپ سب شاید واقف ہیں کہ پچھلے سالوں میں دنیا ہمارے بارے میں کیا سوچتی تھی۔ کانگریس کے دور میں ہندوستان کو ایک کمزور اور غریب ملک سمجھا جاتا تھا۔ آج ہم دنیا کو راستہ دکھا رہے ہیں پوری دنیا ہمیں دیکھ رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا عالمی پروفائل اور وقار کس طرح چھلانگ لگا کر بلند ہوا؟ آج، ہم پانچویں سب سے بڑی عالمی معیشت ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے مزید کہاکہ ایک طرف این ڈی اے حکومت ہے، جو نئی صنعتیں لگانے کی بات کر رہی ہے۔ دوسری طرف یہ لوگ ہیں جن کی شہرت کا واحد دعویٰ اغوا کی صنعت ہے۔ ایک طرف این ڈی اے حکومت ہے جو سولر پاور اور ایل ای ڈی لائٹس کی بات کرتی ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن اتحاد میں شامل یہ متکبر لیڈر ہیں، جو بہار کو لالٹین کے دور میں واپس لے جانا چاہتے ہیں۔آنجہانی این ڈی اے پارٹنر اور غیر منقسم لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے سربراہ رام ولاس پاسوان کو پکارتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ وہ مطمئن ہیں کہ ان کا بیٹا چراغ پاسوان اپنے نظریات اور وژن کو پوری خلوص اور لگن کے ساتھ آگے بڑھا رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم سب آج اس کی کمی محسوس کر رہے ہیں۔ یہ پہلا الیکشن ہے جہاں بہار کے قابل فخر فرزند اور پدم بھوشن حاصل کرنے والے رام ولاس پاسوان جی ہمارے درمیان نہیں ہیں۔ تاہم، مجھے خوشی ہے کہ میرا چھوٹا بھائی چراغ پاسوان اپنے والد کے نظریات اور وڑن کو پوری سنجیدگی اور لگن کے ساتھ آگے بڑھا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس اور آر جے ڈی دونوں نے بہار کے غرور کو ٹھیس پہنچائی ہے اور سابق وزیر اعلیٰ اور بھارت رتن کرپوری ٹھاکر سمیت ریاست کے روشن خیالوں کی توہین کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ کانگریس اور آر جے ڈی دونوں نے ہر موقع پر بہار اور بہاری فخر کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کرپوری ٹھاکر کی توہین کی۔ ابھی کچھ عرصہ قبل، ہماری حکومت نے کرپوری ٹھاکر کو (مرنے کے بعد) ملک کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز، بھارت رتن سے نوازا تھا۔ تب بھی انہوں نے ہمارے فیصلے پر طنز کیا۔ ہماری حکومت میں ہی رام مندر کا500 سالہ خواب پورا ہوا۔ کانگریس اور آر جے ڈی نے رام مندر کو حقیقت بننے سے روکنے کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کی تھی۔ آج بھی یہ لوگ رام بھکتوں اور رام مندر کی توہین کرتے نہیں تھکتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں