0

2 دن قبل ہی سری نگر سمیت پورے کشمیر کے بازاروں میں خریداروں کا ہجوم

شہروقصبہ جات میں عید خریداری شروع
ریڈی میڈ کپڑوں،بیکری،مٹھائیوں اور گھریلو سامان کی خریدوفروخت،آج زیادہ رش کاامکان
سری نگر:۸، اپریل:جے کے این ایس : امسال ممکنہ طور پرعیدالفطر کی تقریب سعید10اپریل کو منائے جانے کی اُمیدکے پیش نظر 2دن قبل ہی سری نگر سمیت پورے کشمیر کے بازاروں میں خریداروں کا ہجوم اُمڈ آرہاہے ۔اور بڑی تعدادمیں خریداروں کی آمد کے باعث کئی بازاروںمیں اور سڑکوں پر ٹریفک جام کی صورتحال بھی پیدا ہورہی ہے۔جے کے این ایس کے مطابق ان امکانات کے بعد امسال شوال کا چاند 9،اپریل کو نظرآنے کے زیادہ ترامکانات ہیں اورعید الفطر 10اپریل کوہی منائی جاسکتی ہے ،پیرکے روز کشمیرکے بڑے چھوٹے بازاروں میں خریداروں کا خاصا رش دیکھاگیا۔عینی شاہدین نے بتایاکہ کشمیر کے بازار پیر کو سرگرمی سے بھرے ہوئے تھے کیونکہ لوگ بڑی تعداد میں عید الفطر کی خریداری کے لئے نکلے تھے، جو اس ہفتے ماہ رمضان کے روزے کے اختتام کے موقع پر منائی جائے گی۔سری نگر اور شمال وجنوب قصبہ جات کے بازاروںمیں پیرکو دن بھر بیکریاں، کنفیکشنریز، گوشت اور مرغ کی دکانیں، ریڈی میڈ گارمنٹس اور کراکری اسٹورز پر گاہکوں کا بہت زیادہ رش دیکھنے میں آیا،اورلوگوںنے ضروری چیزوںکی خریداری اورعیدمنانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔عینی شاہدین نے بتایاکہ کشمیر کے کچھ مقامات پر عید کی خریداری کے رش کی وجہ سے ٹریفک میں خلل بھی دیکھا گیا۔عہدیداروں نے بتایا کہ گاڑیوں کی نقل و حرکت کو کم کرنے کے لیے سری نگر اور دیگر ضلعی ہیڈکوارٹرز میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔سری نگرکی ایک مشہور بیکری اور کنفیکشنری دکان کے ایک ملازم نے بتایا کہ گاہکوں کی اچھی تعداد ہے اور پچھلے2دنوں میں خریدو فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے پاس عید سے پہلے کم از کم ایک 2دن باقی ہیں اور ہمیں امید ہے کہ فروخت اچھی ہو گی۔بچوں ونوجوانوںکے کپڑوں اور جوتوں وغیرہ کی دکانات پر خریداروں کا زیادہ رش یکھنے میں آیا، جبکہ خریداروں کو راغب کرنے کے لیے شہر کے بیشتر حصوں میں سڑک کے کنارے سٹال لگائے گئے ہیں۔خریدارو ں کاکہناہے کہ عید کا وقت ہے اور نئے کپڑوں اور کھانے پینے کی اشیاءکی خریداری جیسی تیاریاں جشن کا ایک اہم حصہ ہیں۔تاہم، سرینگر کے اندرونی علاقوں(ڈاو ¿ن ٹاو ¿ن )کے بازاروں میں سری نگر اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت جاری تعمیراتی کاموں کی وجہ سے خریدوفروخت میں سستی دیکھی گئی۔ڈاﺅن ٹاﺅن کے تاجروں نے الزام لگایا کہ بہت سی سڑکیں یا تو کھودی گئی ہیں یا بلاک کر دی گئی ہیں، جس سے وہ صارفین کے لئے نقل وحمل اورعبورومرورمشکل تر اور ناقابلِ برداشت ہو گئی ہیں، جس سے عید سے قبل تاجروںکے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے۔اُدھر شمال کشمیرکے تینوں اضلاع بارہمولہ ،کپوارہ ،بانڈی پورہ ،وسطی کشمیرکے اضلاع گاندربل وبڈگام اورجنوبی کشمیرکے چار اضلاع اننت ناگ ،کولگام ،شوپیان اور پلوامہ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق امسال ممکنہ طور پرعیدالفطر کی تقریب سعید10اپریل کو منائے جانے کی اُمیدکے پیش نظر 2دن قبل ہی سبھی قصبہ جات کے بازاروںمیں خریدوفروخت تیز ہوگئی ہے اور لوگ نئے کپڑوں،جوتوں ،چپلوں کےساتھ ساتھ دیگر ضروری گھریلو سامان کی خریداری میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں