0

NDAسرکارکی کابینہ میں کس کی کیاہوگی حصہ داری؟

اہم وزارتوں اور خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ
چندرا بابونائیڈﺅ ،نتیش کماراورچراغ پاسوان نے کمرکس لی
سری نگر :۶،جون: جے کے این ایس : لوک سبھا انتخابات 2024میں واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہونے کے بعد بھاجپا کو اتحادی جماعتوں ٹی ڈی پی ،جے ڈی یو اورایل جے پی کے مطالبات پرغورکرنا پڑے گا،کیونکہ چندرا بابونائیڈﺅ ،نتیش کماراورچراغ پاسوان نئی مرکزی کابینہ میں اہم وزارتیں اور اپنی ریاستوں کیلئے خصوصی درجے کامطالبہ کرسکتے ہیں ۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق اب جبکہ یہ طے ہے کہ نریندرمودی مسلسل تیسری مرتبہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھال کر جواہر لال نہرﺅ کے ریکارڈکی برابری کرنے جارہے ہیں ،تو بڑا سوال اُٹھ رہاہے کہ اتحادی جماعتوںکی حمایت سے بننے والی NDAسرکارکی کابینہ میں کس جماعت کی کتنی حصہ داری ہوگی ۔میڈیا رپورٹس میں بتایاجارہاہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) کے پاس اپنے طور پر نئی حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ اکثریت نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے تلگو دیشم پارٹی (TDP) اور جنتا دل یونائیٹڈ (JDU) اور لوک جن شکتی پارٹی (LJP) کو مودی کابینہ میں مزید وزارتی عہدے حاصل کرنے کے لیے سودے بازی کا موقع مل گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار دونوں کو مخلوط حکومتوں میں کام کرنے کا کافی تجربہ ہے۔ ان کے پاس سودے بازی کی مہارت بھی ہے۔ ایسے میں اُنہیں حکومت میں اہم وزارت ملنے کی امید ہے۔ ساتھ ہی چراغ پاسوان کی کوششیں بھی ایسی ہی ہیں۔رپورٹ کے مطابق تلگو دیشم پارٹی (TDP) لوک سبھا اسپیکر کے عہدہ کے لیے بی جے پی پر دباو ¿ ڈال رہی ہے۔ پارٹی نے 1990 کی دہائی کے آخر میں اٹل بہاری واجپائی کی سربراہی والی مخلوط حکومت کے دوران صدر کے طور پر ٹی ڈی پی کے جی ایم سی بالیوگی کے دور کا بھی حوالہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹی ڈی پی وزراءکی کونسل میں6 نشستوں کا دعویٰ بھی کرسکتی ہے۔ آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، 2019 میں، بی جے پی نے کابینہ کی 4نشستوں کے لئے نتیش کمار کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا، لیکن جنتا دل یونائیٹڈ (JDU) بہار میں اپنی طاقت دوبارہ حاصل کرنے کے بعدNDA کےساتھ رہنے کے بدلے میں سخت سودے بازی کرنے کا یہ موقع نہیں گنوائے گی۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ اس بار نتیش بی جے پی سے چار سے پانچ کابینہ کی برتھ مانگ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ نتیش کماربہار کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ بھی کر سکتے ہیں۔سابق مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کے فرزند چراغ پاسوان کی قیادت والی لوک جن شکتی پارٹی (LJP)، جسے انتخابات سے قبل مرکزی کابینہ میں جگہ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ انہیں وزیر مملکت کا عہدہ بھی ملنے کی امید ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں